
مارکسی ادبی تنقید | Marki Adabi Tanqeed | Khalid Mehmood Khan
Reliable shipping
Flexible returns
مارکسی ادبی تنقید از ٹیری ایگلٹن
تحقیق و ترجمہ : خالد محمود خاں
"کہا جا سکتا ہے کہ ادب کسی چیز کی مکمل عکاسی ،تناسب، توازن، اور تعلق میں نہیں ہوتا۔ توجہ کے مرکز کی مسخ شدہ چیز ،راستے سے بھٹکی ہوئی محلول شدہ شکل میں ہوتی ہے۔ آئینہ میں اس کی عکاسی باز تخلیق سے بھی کم ہوتی ہے۔ شاید اسی طرح ڈرامائی پیش کاری میں ڈرامائی متن کی باز تخلیق کرتی ہے۔ اس کے برعکس بریخت تھیٹر، درانی گھر میں متن کو کسی منفرد تخلیق میں منقلب کر دیتا ہے۔ متن پر ایسا کام کیا جاتا ہے۔ یہ نئی تشکیل ڈرامائی پیش کاری کے تقاضوں اور شرائط کے مطابق ہوتی ہے۔کسی کار کے متعلق یہ کہنا بے جا ہو گا کہ وہ اس مواد کی عکاسی کرتی ہے جس سے اسے بنایا گیا۔ مکمل کار اور اس کے پرزوں کے درمیان کوئی انفرادی تعلق نہیں ہوتا کیوں کہ اس کے پرزوں کے درمیان کوئی انفرادی تعلق نہیں ہوتا۔ کیونکہ اس کے پرزوں کے درمیان محنت یا ہنر کاری کی مداخلت ہوتی ہے۔ اس سے پرزوں کی تقلیب گاڑی کی شکل میں ہوتی ہے۔یہ مثال کوئی بہت عمدہ ادبی مثال نہیں کیونکہ فن کو حقیقت میں جو چیز تخصیص عطا کرتی ہے وہ یہ ہے کہ فن میں تقلیب ہوتی ہے تو فن کار اپنے آپ کو اپنے تخلیقی ہدف سے دور کر لیتا ہے۔ذاتی طور پر اس میں شامل نہیں ہوتا ۔ کار کی پیداوار میں ایسا نہیں ہوتا ۔ فنی تخلیق اور کار کی پیداوار کا موازنہ زیادہ مناسب نہیں۔ اس سے جزوی طور پر نہ سہی معاملہ کی تصحیح کا کام تو لیا جا سکتا ہے۔فن اسی طرح حقیقت کی عکس کاری کرتا ہے جیسے آئینہ دنیا کی عکاسی کرتا ہے۔
اس بہترین تحفہ اور ایسے زبردست ترجمہ کے لیے خالد محمود خان صاحب اور اپنے ادبی گرو ایم خالد فیاض صاحب کا بہت بہت شکریہ
Pages190