
پاکستان: ریاست اور اس کا بحران | Pakistan Riyasat Or Is Ka Bharan | Hamza Alvi
Reliable shipping
Flexible returns
ریاست پاکستان اپنی تاریخ کے سب سے بڑے بحران کا شکار ہے۔۔اس وقت ریاست کی اداروں ، سیاست اور معیشت میں جو قدر مشترک ہے وہ ایک ہی چیز ہے۔۔ وہ ہے انتشار...۔ ماضی میں پاکستان میں ایک چیز ہوتی تھی جسے اسٹیبلشمنٹ کہتے تھے ۔۔ملک کی سب سے بڑی طاقت یہی ہوتی تھے ۔۔ اب کوئی اسٹیبلشمنٹ نام کی چیز پاکستان میں موجود نہیں۔۔اب اسٹیبلشمنٹ کے مختلف دھڑے ہیں۔ چنانچہ ہر سیاسی جماعت ہی بیک وقت اینٹی اسٹیبلشمنٹ اور پرو اسٹیبلشمنٹ ہے ٬ کیونکہ وہ ریاست کے ایک دھڑے کے ساتھ ہم آہنگی میں ہے۔۔ جبکہ دوسرے دھڑے کے ساتھ برسر پیکار ہیں ۔۔ یہ باتیں تو اب میڈیا پر بھی آنی شروع ہو گئی ہیں کہ موجودہ حکومت کو اسٹیبلشمنٹ کے ہی ایک طاقتور دھڑے کی حمایت حاصل ہے۔۔اسی طرح اپوزیشن کو ایک اور دھڑے کی حمایت حاصل ہے۔۔ یہ دھڑے بازی عدلیہ میں بھی موجود ہے۔۔
اب اس پر انتشار کیفیت میں یہ بتانا بہت مشکل ہو گیا ہے کہ موجودہ سیاسی جنگ میں پی ٹی آئی جیتے گی یا اپوزیشن ۔۔ عدالت کس کے حق میں فیصلے دیں گی۔۔۔ اس لڑائی میں سچ جھوٹ ٬ قانون آئین اور درست و غلط کی باتوں کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔۔کوئی چیز اہم ہے تو جیت ہے ٬ چاہے اس لڑائی کے نتیجے میں وطن عزیز اور اس کے محنت کش عوام کو کوئی بھی قیمت چکانی پڑے۔۔
حکمران طبقے کے ان تمام دھڑوں کو بہت جلد اپنے معاملات طے کرنے ہوں گے ٬ کیونکہ جب سے ان کی باہمی لڑائی تیز ہوئی ہے۔۔پاکستان کی معیشت بہت تیزی سے گراوٹ کا شکار ہوئی ہے ۔۔غیر ملکی زرمبادلہ کے زخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ چینی و سعودی قرض کی رقم سے ان زخائر کو سہارا نہ دیا گیا ہوتا تو یہ اب تک ختم ہو چکے ہوتے ۔۔ڈالر 184 روپے کا ہو چکا ہے۔۔ اوگرا پیٹرول کی قیمت 55 روہے فی لیٹر بڑھانے کی سمری بنا کر بھیج چکا ہے۔۔ اگر یہ سیاسی بحران نہ ہوتا تو پیٹرول کی قیمت کب کی بڑھائی جا چکی ہوتی۔۔
ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جو لڑائی چل رہی ہے ۔۔یہ حکمران طبقے کے مختلف گروہ اپنے مفادات کے لیے لڑرہے ہیں۔۔اس کی قیمت آخر کار عوام کو ادا کرنی پڑے گی ۔۔ چنانچہ ہم حکمران طبقے کی تمام جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ میں موجود ان کے سہولتکاروں پر لعنت بھیجتے ہیں۔۔ ہم سمجھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں سیاسی منظرنامے پر پہت گند پڑنے والا ہے۔۔سیاسی انتشار اب بڑھ تو سکتا ہے۔۔ ریاست کی ٹوٹ پھوٹ بڑھ تو سکتی ہے کم نہیں ہو سکتی۔۔ چنانچہ بائیں بازو کی ایک انقلابی کمیونسٹ پارٹی کی تعمیر ہم سوشلسٹ انقلابیوں کا سب سے بڑا فریضہ ہے۔۔
پاکستان__ریاست اور اس__کا__بحران
مصنف | حمزہ__علوی
صفحات 378