متبادل دُنیا کا خواب | Anti War Poems | ڈاکٹر جواز جعفری | (جنگ مخالف نظمیں)
Reliable shipping
Flexible returns
پانچ فروری
سری نگر کے لیے نظم
ڈاکٹر جواز جعفری
میں نے آخری بار اپنے اچھے دن
زخمی انگلیوں پہ شمار کیے
اور تلوار کی باڑ پر سو گیا
وقت نے
میرا چہرہ مسمار کر دیا
میں دنیا کے چوراہے میں بیٹھا
اپنا پھٹا لباس سی رہا ھوں!
سری نگر کے بازاروں میں
میں اپنی خالی جیبیں ٹٹولتا ھوں
میری شناخت
کہیں کھو گئی ھے
میرا سری نگر
شہر کے درجے سے گر گیا
میں ایک گورستان میں زندہ ھوں
ہر روز
میرے اعضاء کم ھو جاتے ھیں
میں نے اپنے پہلو میں کھڑی
ھوا کا ہاتھ
جھٹک دیا
اس میں میرے لیے زہر گھلا ھے
میری زمین
بارودی بچھونا ھے !
شہر کی گلیوں میں
بے ضمیر آوازوں کی منڈی لگی ھے
میرے اردگرد
چہرے گم ھو رھے ھیں
میں اپنا سر ہتھیلی پہ رکھے
بارودی سرنگوں پہ پاؤں رکھتا ھوا
آگے بڑھتا ھوں
مجھے کھوئے ھوؤں کی جستجو ھے
کوئی گولی
میری تلاش میں ھے
مگر
میں ہر محاذ پر صف آرائی کروں گا
اپنی تلوار کے مرصع دستے کے
لہو رنگ ھونے تک
میری لالہ زار زمین
فاتحین کے قدموں تلے بچھنے سے
انکاری ھے !