
قیدی | افسانے | حمزہ حسن شیخ
Reliable shipping
Flexible returns
حمزہ حسن شیخ کا افسانوی مجموعہ قیدی پڑھنے کا اتفاق ہوا . ایک ہی نشست میں سولہ افسانے پڑھ ڈالے جو کہ میرے ساتھ بہت کم ہوتا ہے ہے لیکن افسانے اتنے بہترین تھے کہ ابھی تک مزید پڑھنے کی تشنگی باقی ہے اور جلد ان کی مزیدتصانیف پر ہاتھ صاف کرنے کا ارادہ ہے ہے خصوصا پہلے چار افسانے میرے سب سے پسندیدہ ہیں میرا اکثر ادیب دوستوں سے یہی گلہ رہتا ہے کہ آپ ہمارے سیاسی حالات پر بات نہیں کرتے لیکن حمزہ نےدل خوش کردیا ہے اتنے اہم موضوعات پر پر اتنی شاندار کہانیاں واقعی قابل تعریف ہے ہے ایک عام آدمی کو اپنے ارد گرد کے نازک اور مقدس مسائل جن پر بات نہیں کی جاتی حمزہ نے نے بڑی بہادری اور انتہائی تخلیقی انداز میں سمجھائی ہے
سب سے پہلا افسانہ آپ کو بطور انسان جھنجوڑ کر رکھ دیتا ہے ہے خاص طور پر آخری پیراگراف کی سطور آپ کے شعور اور اور ضمیر پر ہتھوڑے کی طرح وار کرتی ہیں اور آپ کو بطور انسان ان اپنی بے حسی کا کا شعور دلاتی ہیں جیسا کہ یہ لائن جب کیڑے کہتے ہیں ہیں "یہ بہت اذیت ناک بات ہے ہے کہ وہ وہ بھی اپنا پیٹ بھرنے کے لئے ہماری جیسی
عادات اپناتے جا رہے ہیں ہیں پہلے وہ وہ مجھے بہت دیوقامت بھاری بھرکم دکھائی دیتے تھے مگر اب اپنے برابر نظر آتے ہیں"
"نوٹ بک"کی کہانی ہمارے ملک میں ہونے والے والے ایک انتہائی المناک واقعہ آرمی سکول کی داستان ہے جو میری آنکھ کے آنسو وں کو نہ روک سکی۔کیسے ہم نے خود اپنے بچوں کو قتل کر ڈالا اور ہمیں کوئی احساس تک نہیں ہے
میرا سب سے پسندیدہ دہ افسوس عنہ باغی ہے جو کہ ایک عورت کی داستان ہے جس نے معاشرے کی فرسودہ رسوم کو توڑ کر پسند کی شادی کے جرم کا ارتکاب کیا رجس کی پاداش میں مذہبی پنڈتوں نے اسے سنگسار کرنے کا حکم دیا وہ ایک پھول تھی جس کو مذہبی جہالت نے مسل دیا یہ کہانی لاکھوں خواتین کی کہانی ہے جو اس طرح کی رسوم کی بھینٹ چڑھ جاتی ہیں۔
انار گلےایک اور شاہکار افسانہ ہے جس میں افغان جنگ وزیرستان اور دہشتگردی کے موضوع کو ایک عورت کی زندگی کے گرد دکھایا گیا ہے یہ بھی انتہائی بہترین کہانی ہے اور ہمارے سیاسی حالات کی عکاسی ہے ہے اسکو پڑھنا آپ کو ان لوگوں پر گزرے حالات کا احساس دلاتا ہے
غرض یہ کہ کتاب کا ہر فسانہ اپنی مثال آپ ہے میں حمزہ بھائی کو مبارک باد کہتا ہوں اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں ہو کہ انہوں نے اتنے اہم وقت میں ہمارے حالات کی بہترین عکاسی کی ہے اور بطور ادیب اپنا حق ادا کیا ہے کہ ان کہانیوں کو پڑھنے والے کے ذہن میں اردگردکے حالات کے متعلق اہم سوال پیدا کئے ہیں اور یہی حقیقی تبدیلی کی جانب اہم پیش رفت ہے
قیدی | افسانے | حمزہ حسن شیخ