
غزالہ شبنم | باقی ہوس | افسانے
Reliable shipping
Flexible returns
غزالہ شبنم کے افسانے پڑھ کر احساس ہوا کہ یہ افسانے کم اور انشائیے زیادہ ہیں ان میں ایک شاعرانہ صفت ہے جو افسانے کو فورا نیا قالب عطا کر کے اسے انشائیے کا چولا پہنا دیتی ہے یا آزاد نظم بنا دیتی ہے۔ فرنٹ سیٹ ۔۔۔۔ جھٹکا۔۔۔۔ از ایکول ٹو اور غزالہ کے دوسرے افسانے پڑھ کر لگا کہ اس کے پاس کوئی جادو کی چھڑی ہے جو نہی اس کی چھڑی افسانے کے سر پر رکھی جاتی ہے افسانہ رمز و کنایہ، تلمیحات اور نی تو جیہات سے بھر جاتا ہے اللہ کرے غزالہ کا جادو رقم قلم اور لکھے۔۔۔۔ لیکن اب وہ لمبے افسانے رقم کرے، ناول کی طرف متوجہ ہو مختصر افسانے سے طبیعت سیر نہیں ہوتی ۔
بانو قدسیه
Page112