ہاتھوں کا کشکول | افسانے | ڈاکٹر شگفتہ خورشید | Hatho Ka Kashkol | Dr Shagufta Khursheed
ہاتھوں کا کشکول | افسانے | ڈاکٹر شگفتہ خورشید | Hatho Ka Kashkol | Dr Shagufta Khursheed
کسی بھی افسانے کا کمال یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے قارئین کے دل و دماغ پر اثر انداز ہو کر اپنی گرفت میں لے لیتا ہے۔ ڈاکٹر شگفتہ خورشید کے افسانے بالعموم دیہی زندگی سادہ اور فطری حسن کے پیچھے چھپے ہوئے دکھوں سے عبارت ہیں۔ یہ ان خانہ بدوشوں کی کہانیاں ہیں جو محنت سے ذلت کماتے ہیں۔ یہ ان دوشیزاؤں کی کہانیاں ہیں جو اپنے خوابوں کے تعاقب میں اپنی نسائیت اور عزت گنوا بیٹھتی ہیں۔ یہ بابل کے آنگن میں کھلنے والی ان کلیوں کی کتھا ہے جن کی قسمت میں آرزوؤں کی سیج نہیں لکھی ہوئی۔ یہ ان محروم اور شکستہ نصیبوں کی کہانی ہے جو صدیوں سے نسل در نسل نچلے طبقے کو منتقل ہو رہی ہے۔ ان کی زندگیوں کی سیاہ رات اتنی طویل ہے کہ بہت سی آنکھوں نے صبح کا انتظار چھوڑ دیا ہے۔ امید کا ایک ننھا سا چراغ ہے جسے ڈاکٹر شگفتہ خورشید نے تند ہواؤں کے مقابل رکھا ہوا ہے۔ دعا ہے کہ یہ چراغ ، نئی سحر کی نوید بن کر معاصر اردو افسانے میں ڈاکٹر شگفتہ خورشید کی اہمیت اور انفردیت کا معتبر حوالہ بن جائے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران
ڈائر یکٹر ادارہ زبان وادبیات اردو
پنجاب یونیورسٹی لاہور