مصر کا قدیم ادب | مرزا ابن حنیف کی تحریروں کے تناظر میں
مصر کا قدیم ادب | مرزا ابن حنیف کی تحریروں کے تناظر میں
Regular price
Rs.500.00
Regular price
Rs.1,000.00
Sale price
Rs.500.00
Unit price
/
per
1 review
کبھی کبھار لگتا ہے کہ مرزا ابن حنیف بھی خود اپنی تصنیف ”بھولی بسری کہانی بن جائیں گے وہ غیر معمولی افسانوی کردار جس کی کتابیں ایک دو کتاب خانوں کی زینت ہیں ، ان کی کتابیں چھاپنے والے بیکن بکس کے فیض اور جبار بھی ایک ساتھ نہ رہ سکے کہ پھر سے ان کی کتا بیں چھاپ سکتے ۔ ایسے میں محمد عمران میرے سامنے آیا جو آرمی کا سگنل ٹیکنیشین ہے اس کی خوش قسمتی کہ اسے سجاد نعیم جیسا استاد ملا جے خلا پار کے سگنل کو ڈی کوڈ کرنے میں مزہ آتا ہے عامر سہیل کی طرح۔ استاد شاگرد نے جس لگن سے ان کی کتابیں تلاش کیں اور مرزا صاحب کی چھوٹی بیٹی عظمی نے کوئٹہ میں ہوتے ہوئے ملتان کے گھر میں اپنی الماری کی چابی مجھے دیتے ہوئے کہا انکل ، میرا ایم فل کا مقالہ فوٹوسٹیٹ کرا کے چابی اور مقالہ میری بیمار والدہ کو واپس کر دیں ، عمران نے اس مقالے سے بھی مدولی مگر عبدالجبار کوشش کے باوجود اس مقالے کو کمپوز کرانے کے باوجود اسے شائع نہیں کر سکے حالانکہ مبینہ عظیم کے ساتھ لاہور میں نائلہ مجوکہ اور خالد سنجرانی کے ایک دو شاگردوں نے مرزا صاحب کی پر اسرار کتابوں پر کچھ نہ کچھ لکھا مجھے یقین ہے کہ محمد عمران نے جو دیا جلایا ہے اس کی روشنی میں مرزا صاحب کی اہلیہ کراچی کے ایک علم دوست پبلشر کو مرزا صاحب کی کتب کی دوبارہ حقوق کی اشاعت کی اجازت دے دیں گی اور اس پر ہماری طرح مرزا صاحب سے پیار کرنے والے محمد فیض اور عبد الجبار کو بھی خوشی ہوگی ۔
انوار احمد
تحقیق و تدقیق کے مراحل میں مشکلات کا سامنا عموما در پیش رہتا ہے۔ اور اگر تحقیق کی نوعیت تاریخی ہو تو حقائق تک رسائی کا سفر خاصا پیچیدہ ہو جاتا ہے۔ ہمارے یہاں تاریخی تحقیق پر خامہ فرسائی اس لیے بھی زیادہ ہوئی ہے کہ ایک محقق کے وضع کردہ نتائج سے جو تسامحات در آئے اس سے بار دگر تحقیق کی راہیں ہموار ہو ئیں اور یہ سلسلہ روز افزوں جاری رہا۔ اس اعتبار سے مذہبی مباحث ہوں یا لسانی ، سیاسی موضوعات ہوں یا سماجی۔۔۔ تاریخی تحقیق سے کتب خانے بھرے پڑے ہیں۔
محمد عمران کی زیر نظر تصنیف بنیادی طور پر ایک تاریخی نوعیت کا تحقیقی کام ہے جسے نہایت دقت نظری سے مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے معروف محقق ابن حنیف کی تاریخ دانی کو خصوصی تناظر میں دیکھتے ہوئے محققانہ بالغ نظری سے کام لیا ہے۔ اس کتاب کی ابواب بندی میں بڑی حد تک تاریخی توازن پایا جاتا ہے جس سے واقعات کی تسوید میں گہرا تسلسل نظر آتا ہے۔ محمد عمران نہایت دیدہ ریزی سے کام لیتے ہوئے نئے حقائق برآمد کرنے می کامیاب ہوئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ان کی اس کاوش کو ضرور سراہا جائے گا۔
ڈاکٹر شکیل پتافی
22 اگست 2023ء
Share
I
Ishtiaq Ahmad مصر کا قدیم ادب | مرزا ابن حنیف کی تحریروں کے تناظر میں