مشل فوکو | طاقت اساس فلسفہ | خرم شہزاد
مشل فوکو | طاقت اساس فلسفہ | خرم شہزاد
Regular price
Rs.400.00
Regular price
Rs.800.00
Sale price
Rs.400.00
Unit price
/
per
No reviews
مشل فوکو نے 'دیوانگی' ، 'جرم اور 'جنسیات' جیسے اہم مظاہر کی موجودگی سے انکار نہیں کیا تھا بلکہ اس کا مقصد تھا کہ فرد کے اُس وجود کو تحفظ فراہم کیا جائے جو سماجی تشکیلات کی زد پر رہتا ہے۔ کیوں کہ ساجی تشکیلات تو بدلتی رہتی ہیں۔ ان کا دارو مدار طاقت کے پیچیدہ جال پر ہوتا ہے۔ البتہ وہ زندگیاں جو تاریک راہوں میں خاموشی کی نذر ہو گئیں ( کسی طور ) اُن کا مداوا ممکن ہو۔ کم از کم اتنا تو ہو کہ خاموش ہو جانے والوں کی خاموشی کو مفہوم ملے۔ لہذا یہ بات بھی غنیمت بن جاتی ہے کہ فلسفیانہ اقلیم میں تاریک راستوں کو روشن کر دیا جائے تا کہ سماجی تشکیلات اور اُن کے پس منظر میں کارفرما طاقت کے رشتے واضح ہو جائیں۔ اس کے علاوہ یہاں موضوع بننے والے تجزیے کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ عموماً تاریخ کو ارتقائی عمل کے طور پر لیا جاتا ہے۔ یعنی تسلیم کر لیا جاتا ہے کہ انسان نے عہد بہ عہد ترقی کی ہے۔ گویا پہلے اگر انسانوں کو زنجیروں میں جکڑا جاتا تھا تو آج زنجیریں کٹ چکی ہیں۔ تاہم فو کونے جدید دور سے منسوب آزادی کی ماہیت پر توجہ دلائی۔ یہ بتایا کہ زنجیروں اور سلاخوں سے بدتر وہ عذاب ہے جو مختلف سوچ رکھنے والے افراد کو تنہائی اور خاموشی کی صورت میں جھیلنا پڑتا ہے۔
___________________________________________
خرم شہزاد نو جوان نقاد، مترجم اور افسانہ نگار ہیں لیکن ان کی بنیادی شناخت ایک نقاد کی ہے۔ مابعد جدید تنقیدی تھیوری ان کی دلچسپی کا موضوع ہے۔ وہ ان موضوعات کے بنیادی ماخذات تک رسائی رکھتے ہیں۔ اُن کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ژاک دریدا کا تحریر اساس فلسفہ تھا جو انڈیا اور پاکستان سے کتابی صورت میں شائع ہو چکا ہے۔ انھوں نے دریدا کے ایک طویل مضمون کا ترجمہ انسانی علوم کے کلامیے میں ساخت، نشان اور کھیل کے عنوان سے کیا۔ خرم شہزاد آج کل شعبہ اردو، گورنمنٹ گریجویٹ کالج قادر پوررال ( ملتان ) میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
مشل فوکو
طاقت اساس فلسفہ
صفحات 152