لاہور جو شہر تھا | انیس ناگی | Lahore Jo Shahr Tha | Anees Nagi
لاہور جو شہر تھا | انیس ناگی | Lahore Jo Shahr Tha | Anees Nagi
Couldn't load pickup availability
شہر کو دریافت کیا جانا ضروری ہے، شخصی حوالے سے یا تاریخی واسطے سے۔ شہر بظاہر خاموش ہوتے ہیں لیکن اس کے درو دیوار اور آسمان علامتوں کی طرح پہم محو سخن رہتے ہیں۔ ان کی بات سننا ضروری ہے۔ یہ بیک وقت تین زمانوں کی کہانی کو بیک وقت بیان کرتے ہیں۔ یہ تین زمانے تاریخ کی تشکیل کرتے ہیں۔ انسان اور شہر تاریخ کے اندر ہوتے ہیں۔ شہر کا ہر باسی کسی نہ کسی طرح سے شہر سے مربوط ہوتا ہے۔ بعض اپنے کام کاج کے حوالے سے بعض جذباتی طور پر وابستہ ہوتے ہیں۔ ایک ہی شہر میں رہتے رہتے، ایک ہی طرح کے درودیوار دیکھتے دیکھتے یکسانیت کا احساس ہوتا ہے اور یوں لگتا ہے کہ ان میں کوئی خاص بات نہیں لیکن جب بھی انسان اس یکسانیت سے نکل کر ایک اجنبی کی طرحدیکھتا ہے تو اس کے اندر چیزوں کے لئے تجس پیدا ہوتا ہے اور ان کے معانی دریافت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ماضی کی تاریخ اسی لئے دلچسپ ہوتی ہے کہ ہم زمانی طور اس سے ہوتے ہیں۔ ایک اجنبی کی طرح اس کا نظارہ ایک فاصلے سے کرتے ہیں۔
لاہور جو شہر تھا میں لاہور کے ماضی اور حال کے اسلوب زندگی کو ایک فاصلے سے دیکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ لاہور کا مربوط حال نہیں ہے۔ تاہم ان شخصیتوں کا ذکر کیا گیا ہے جو کسی نہ کسی حوالے سے اس شہر سے مربوط رہی ہیں۔ ان کے بیان میں اور بہت سی باتیں بھی در آتی ہیں۔ جو اس شہر کی طبیعت کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔ بظاہر تو سارے شہر ایک سے ہوتے ہیں لیکن وہ اندر سے پہم انسانی زندگی کی طرح بدلتے رہتے ہیں۔ لاہور کسی زمانے میں ایک سست شہر تھا، لیکن آج اس شہر کی رفتار بہت تیز ہے۔ مزاج کی اس تبدیلی میں اس شہر کے رہنے والوں کی داستان بھی مضر ہے۔
یہ آج اور کل کے لاہور کے بعض پہلوؤں کی تصویر ہے جس میں تخیل یا سنی سنائی باتوں کی بجائے تاریخی حقائق کو ترجیح دی گئی ہے۔ جنہیں آج ہم رومان سمجھتے ہیں۔
انیس ناگی
ISBN 9786277656126
Pages 157
Share
