Skip to product information
1 of 1

سیاست , سنیما , سماج | ( سیاست کے سنیما اور سنیما کے سماج پر اثرات کا تنقیدی مطالعہ)

سیاست , سنیما , سماج | ( سیاست کے سنیما اور سنیما کے سماج پر اثرات کا تنقیدی مطالعہ)

Regular price Rs.500.00
Regular price Rs.1,000.00 Sale price Rs.500.00
Sale Sold out

یہ کتاب سنیما کو اسی تناظر میں دیکھنے کی ایک کوشش ہے جو عالمی سیاست اور سنیما کے باہمی ربط کا جائزہ لیتی ہے۔ سنیما ایک وسیع اصطلاح ہے۔ جس میں قلم کے بزنس، قوانین ، نظریات، فلم سازی کی تحریکوں ، تاریخ ، اس کے سماجی، سیاسی اور ثقافتی اثرات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ یہاں اس اصطلاح کو انہی وسیع معنوں میں استعمال کیا گیا ہے۔

کتاب کے پہلے باب میں یہ جائزہ لیا گیا ہے کہ کس طرح سے سیاسی، سماجی اور مذہبی نظریات فلم کا حصہ بنتے ہیں۔ اس سلسلے میں سرمایہ دار، سامراجی ، سوشلسٹ اور تیسری دنیا کی سیاست کے حوالے سے سنیما میں پیش کئے جانے والے نظریات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ مختلف ریاستیں جو مختلف نظریات پر وجود میں آتی ہیں وہ سنیما کو کن بنیادوں پر استوار کرتی ہیں۔

دوسرے باب میں پہلی عالمگیر جنگ کے دوران میں سنیما کے کردار کا جائزہ لیا گیا ہے۔ جو اس دور کی بڑی بڑی شہرہ آفاق فلموں تک محدود ہے ان فلموں کا چناو پہلی عالمگیر جنگ اور سنیما پر لکھے جانے ریسرچ پیپرز اور کتابوں کے لٹریچر ریویو کے بعد کیا گیا ہے۔ فلمیں یوٹیوب پر دیکھی گئی ہیں اور جو وہاں میسر نہیں آسکیں ان کی کہانی ان کتابوں سے اخذ کی گئی ہے جو اس موضوع پر لکھی گئیں ہیں۔

 

تیسرے باب میں پہلی اور دوسری عالمگیر جنگ کے درمیانی وقفہ میں عالمی سیاست اور سنیما کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ یہ جائزہ لیا گیا ہے کہ پہلی عالمگیر جنگ کے بعد سیاسی نظریات کسی طرح سنیما میں سرائیت کرتے ہیں اور کیسے ریاستی بیانیہ تشکیل دیتے ہیں اور اس دور کی بڑی فلموں نے عوام کے دل و دماغ پر اکیا ثرات چھوڑے۔ سنیما نے کس طرح نازی بیانیے کو پروان چڑھاتے ہوئے یہودیوں ، روما اور کمیونسٹوں کی نسل کشی کی راہ ہموار کی ۔ ہالی وڈ نے کس طرح سے اپنے معاشی مفادات کا دفاع کیا اور جنگ کے لیے امریکہ میں رائے عامہ کو کیسے ہموار کیا۔ اس باب میں بھی فلموں کا چنا ولٹریچر ریویو کی مدد سے کیا گیا ہے۔ نازی دور کی کچھ فلمیں یوٹیوب پر تعلیم کی غرض سے موجود ہیں بہت سی فلمیں تاریخ کا حصہ بن گئیں جو انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں ہیں۔ ان کا جائزہ کتابوں اور ریسرچ آرٹیکلز سے اخذ کیا گیا ہے۔

 

چوتھے باب میں دوسری عالمگیر جنگ کے دروان سنیما کے کردار کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سنیما کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ پہلے حصے میں نیوز ریلز اور ڈاکومنٹریزی کا تجزیہ کیا گیا ہے کہ انہوں نے کس طرح سے جنگ کی حقیقت کو تعبیر کر کے عوام کے سامنے پیش کیا۔ اس کے بعد فیچر فلمز کا جائزہ لیا گیا ہے کہ وار فرنٹ اور ہوم فرنٹ فلموں میں کسی طرح ۔ سے ریاستی نظریے اور جنگ کے بیانیے کو پیش کیا گیا ہے۔

 

پانچویں باب میں سرد جنگ ، اس کی نظریاتی اور ثقافتی سیاست کے سنیما پر اثرات کو دیکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ جنگ سنیما سکرینوں پر بہت زیادہ شدت کے ساتھ لڑی گئی اور اس نے سوویت یونین کے خلاف سرمایہ داری کے بیانیے کو بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس بات میں ہالی وڈ اور سوویت یونین کے سنیما کی بڑی فلموں کا سیاسی تناظر میں جائزہ لیا گیا۔ گوربا چوف کی اصلاحات کے سوویت سینما پر اور سینما کے ذریعے سوویت عوام پر مرتب ہونے والے اثرات کا طائرانہ جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

اختیامیہ میں اس بحث کو سمیٹنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کتاب میں حوالہ جات ہر باب کے آخر میں دیئے گئے ہیں۔ یہ حوالہ جات The Publications Manual Of the American Psychological Assosications کے ساتوں ایڈیشن کے مطابق دیئے گئے ہیں جو گوگل بکس اور گوگل سکالرز سے لیے گئے ہیں۔ ریسرچ آرٹیکلز جے سٹور اور دیگر ذرائع سے حاصل کئے گئے ہیں بہت سی کتابوں تک رسائی گوگل بکس کی مدد کی گئی اور بہت سی کتابیں فری ڈیٹا بیسز سے حاصل کی گئیں۔ 

صفحات 288

 

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
View full details