سپاہی سے ڈپٹی کمشنر تک | آپ بیتی | عبد الغفور چودھری
سپاہی سے ڈپٹی کمشنر تک | آپ بیتی | عبد الغفور چودھری
Regular price
Rs.1,500.00
Regular price
Rs.2,500.00
Sale price
Rs.1,500.00
Unit price
/
per
No reviews
مصنف عبد الغفور چودھری ضلع قصور کے ایک دور افتادہ گاؤں کھنگرانوالہ میں ’’نا خواندہ‘‘ ماں باپ کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کے والد صاحب کا آبائی پیشہ کاشتکاری تھا۔ پرائمری تعلیم اپنے گاؤں سے ہی حاصل کی۔ ہائی سکول ان کے گھر سے چھ کلومیٹر دور تھا۔ روزانہ کی بنیاد پر بارہ کلومیٹر پیدل سفر طے کر کے میٹر ک کا امتحان پاس کیا۔ مقامی پولیس نے انھیں سیاسی مخالفین کی ایما پر قتل کے ایک مقدمہ میں غیرقانونی طور پر ملوث کر دیا۔ گرفتاری سے بچنے کے لئے گھر سے فرار ہوئے۔ لاہور پہنچےاور پاکستان آرمی کی ایک میڈیم رجمنٹ آرٹلری میں بطور سپاہی (ٹیکنیکل اسسٹنٹ) بھرتی ہو گئے۔ بعد میں اصل قاتل پکڑے جانے پرانھیں مقدمہ سے بےگناہ قرار دے دیا گیا۔ اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا۔ انٹر میڈیٹ کے امتحان میں آرمڈ فورسز بورڈ فار ہائر ایجوکیشن میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ پاک فوج میں او ٹی ایس-16 کورس کے ذریعے کمیشن حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن بینائی کی کمزوری کے باعث طبی طور پر آرمی افسر بننے کے لیے ناموزوں قرار دے دیے گئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے بطور پرائیویٹ امیدوار بی اے فرسٹ ڈویژن میں پاس کیا۔ آرمی ایجوکیشن کور میں جونیئر کمیشنڈ افسر کے انتخاب کے لئے مقابلے کا امتحان دیا اور کامیاب قرار پائے۔ سکول آف آرمی ایجوکیشن ، مری (اب کالج) میں ابتدائی تربیت مکمل کی۔ اپنے کورس میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ پھر ا نھیں آرمی ایجوکیشن کور میں جونیئر کمیشنڈ افسر تعینات کر دیا گیا۔
اس کے بعد ایم اے (اسلامیات، سیاسیات اور انگریزی) ، بی ایڈ اور ایل ایل بی کی ڈگریاں بطور پرائیویٹ امیدار حاصل کیں۔ 1993ءمیں سی ایس ایس اور پی سی ایس کے ہر دو مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کی ،لیکن کامیابی نہ ملی۔ 1994ء میں پی سی ایس کے مقابلہ کے امتحان میں دوبارہ شر کت کی۔ اللہ کے فضل سے انھیں کامیابی ملی۔ اسسٹنٹ رجسٹرار (کو آپریٹو سوسائیٹیز) تعینات ہوئے۔ کوآپریٹو ٹریننگ کالج، فیصل آباد سے ابتدائی تربیت کے کورس میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ بطور پراجیکٹ مینیجر پاک جرمن انسٹیٹیوٹ فارکوآپریٹو ایگری کلچر ، ملتان اور جوڈیشل افسر پنجاب کوآپریٹو بورڈ برائے لیکوڈیشن خدمات سر انجام دیں۔ پی سی ایس۔ 1996ء کے امتحان میں پھر سے شرکت کی۔ تحریری امتحان میں پورے پنجاب سے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ انٹرویو میں نمبر کم آنے کی وجہ سے فائنل میں پانچویں پوزیشن آئی۔ پھر انھیں ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر/ مجسٹریٹ درجہ اول تعینات کر دیا گیا۔ ابتدائی تربیت پراونشل سروسز اکیڈمی، پشاور سے مکمل کی اور اپنے اس کورس میں بھی پہلی پوزیشن حاصل کی۔
اپنی بیوروکریسی کی سروس کا آغاز بطور زونل سیکریٹری/ سپیشل مجسٹریٹ درجہ اول میٹروپولیٹن کارپوریشن، لاہور سے کیا۔ پھربطور ڈپٹی ڈسٹرکٹ افسر(ریونیو)/ اسسٹنٹ کمشنر، پسرور، سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ، نوشہرہ ورکاں، مری اور گوجرانوالہ، ڈی ڈی او (ریونیو) / اسسٹنٹ کمشنر، سوہاوہ، ضلع جہلم، سیکریٹری ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی گوجرانوالہ، ڈی ڈی او(ریونیو)/ اسسٹنٹ کمشنر ملکوال اور منڈی بہاؤالدین، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر، منڈی بہاؤالدین، ڈی او سی، قصور اور اوکاڑہ، ڈپٹی ڈائریکٹر(انویسٹی گیشن) اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ، اوکاڑہ، ڈپٹی سیکریٹری پنجاب پرائیویٹائزیشن بورڈ، لاہور، ڈی او سی، شیخوپورہ، ای ڈی او (فنانس اینڈ پلاننگ) فیصل آباد ، ایڈیشل ڈپٹی کمشنر(ریونیو، جنرل اور فنانس اینڈ پلاننگ)، ٹوبہ ٹیک سنگھ،اور ایڈیشنل کمشنرساہیوال تعینات ر ہےاور ساہیوال سے ہی اپنی سروس مکمل کر کے ریٹائر ہوئے۔
صفحات 640