Skip to product information
1 of 1

خوشگوار موت | A Happy Death | Albert Camus

خوشگوار موت | A Happy Death | Albert Camus

2 total reviews

Regular price Rs.250.00
Regular price Rs.500.00 Sale price Rs.250.00
Sale Sold out

خوشگوار موت کیسے؟ یہ سوال البرٹ کامیو

کی کتاب

A Happy Death

کا لب لباب ہے۔ جس کا جواب اس نے دینے کی کوشش کی ہے۔ یہ کتاب مصنف کی موت کے بعد شائع ہوئی اور دنیا نے اسے ایک عظیم ادبی کارنامے کے طور پر لیا۔ کامیو فرانسیسی زبان کا لکھاری تھا۔

 مغربی ادبی دنیا میں بڑا نام

A Happy Death

کا انگریزی ترجمہ

Howard Richard

نے کیا۔ مختلف زاویے سے اس کتاب پر غور کیا جا سکتا ہے۔ البرٹ کامیو کی مشہور کتاب

Outside

کے پہلے خاکے یا پھر ایک سوانح ناول کے طور پر یہ ایک عمدہ تحریر ہے۔ کتاب کا آغاز ایک قتل سے ہوتا ہے اور ختم مرکزی کردار پیرس میں مرساں کی موت پر ہوتا ہے۔ درمیان میں مرساں کی الجیریا میں گزری ہوئی زندگی کا احوال ہے۔ مارتھا اور پر اسرار لنگڑائے زیگریو سے تعلقات کا تذکرہ۔ زیگریو کے قتل کے بعد وہ پراگ بھاگ جاتا ہے۔ پھر وسطی یورپ کا چکر کاٹ کر الجیر یا واپس جانا ہے۔ اس کے زندگی کے دوسرے کردار کیتھرین، روز اور آخر میں لوسی کے علاوہ دیگر کردار اپنا اپنا رول ادا کرتے ہیں۔ مصنف نے مرساں کی دوسری زندگی کے تجربہ کو فلسفیانہ انداز سے بیان کیا ہے کہ وہ کیسے مجلسی زندگی اور پرھ جوگی بن کر خوشی کی تلاش کرتا ہے۔ آخر کار اس نے خوشی کو اپنے طور پر پالیا اور اپنی موت میں بھی اسے برقرار رکھا۔ کیسے؟ یہ آپ خوشگوار موت کو پڑھ کر سمجھ سکیں گے۔

اب کچھ باتیں البرٹ کامیو کے متعلق 1913 میں الجیریا میں پیدا ہوا۔ وہ ماں باپ کی طرف سے فرانسیسی اور ہسپانوی نژاد تھا۔ شمالی افریقہ میں وہ پلا بڑھا۔ وہ مختلف کام کرتا رہا۔ ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ الجیریا کی فٹ بال ٹیم کا گول کیپر بھی رہا تھا۔ فرانس آکر اس نے صحافت کا پیشہ اختیار کیا ۔ جرمن کے فرانس پر قبضہ کے دوران وہ بہت متحرک تھا اور مشہور اخبار

Combat

کا ایڈیٹر ہو گیا تھا۔

   1931ء میں جنگ سے پہلے اس نے ایک تمثیل

Coliguala

 کے نام سے تحریر کیا اور پھر جنگ کے دوران اس کی دو کتا بیں بہت مشہور ہو ئیں ۔ 

Le Mythe de Sisphe

 نے

Etrange

 صحافت اور سیاست کو اس نے خیر باد کہہ کر پوری توجہ لکھنے پر لگادی اور پوری دنیا میں نام پیدا کیا۔ یکے بعد دیگرے اس کی

متعدد کتابیں شائع ہوئیں، پسند کی گئیں ۔ ادب کا نوبل انعام اسے 1957ء میں عطا کیا گیا اور جنوری 1960ء میں ایک سڑک کے حادثے میں اس کا انتقال ہوا۔

Customer Reviews

Based on 2 reviews
100%
(2)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
P
Prof. Mahmood Hussain

Books were in good conditio thanks

Welcome Sir

A
Ashir Virk
A trial turn into loyalty

Tarikh publication has been a blessing as a reader for me, there are two things I wanna highlight one the prices are budget friendly, secondly the parcel service is also best.
I have recommended to many peers.

Thank You For Review !

View full details