خانہ بدوش قبائل | خالد کمبہار | ترجمہ نگر چنا | Khanabasodh | Khalid Kumbhar
خانہ بدوش قبائل | خالد کمبہار | ترجمہ نگر چنا | Khanabasodh | Khalid Kumbhar
خالد جوگی ان بچھڑے اور پچھڑے ہوئے لوگوں کی کتھا کرنے میں سپھل ہوا ہے جنہیں رگ وید نے راکھشس اور داسو کہ کر مطعون کیا اور پھر دھرم پوتھیوں نے اچھوت ، شودر، پلیت اور ملیچھ قرار دیا۔ وہ ان لوگوں کے احوال تک پہنچا ہے جنہیں حملہ آور فاتحین نے ان کی بستیوں اور شہروں سے نکالا ۔ وہ جنگیں ہارے لیکن اپنی کلا اور کہانی سے دستبردار نہ ہوئے ۔ انہوں نے اپنی یاد کو سنبھالا ، خواب پلے باندھے، نام محفوظ کیے، قصہ گو کو ساتھ لیا، گھروں کو کاندھوں پر لادا اور ان دیکھے راستوں پر چل پڑے۔ اس خاکستری سبز اور نیلے کرہ ارض پر ان قبیلوں نے مسلسل سفر کیا ، اپنے گیت اور ناچ ایجاد کیے اور فاتحین کی تاریخ کے مقابل ڈٹ گئے ۔ انہوں نے اپنے الفاظ کو طاقت وروں کی ٹکسال سے بچایا اور اپنے وجود کی لطافت کو بے معنی نہ ہونے دیا۔ خالد جوگی ان قبائل کی کھوج میں نکلا اور ان کی تقدیر تک پہنچا ہے۔ وہ ان قبیلوں کی طربیہ اور المیہ زندگی سے یوں گزرا ہے کہ دھرتی جالیوں کا ایک رزمیہ وجود میں آگیا ہے۔ اس کی کتاب ' خانہ بدوش قبائل ' ایک مقامی آدمی کی دید ہے۔ یہ بیگانگی سے دور ایک مکمل وابستگی کا سفر ہے جس میں قبائل کو ان کے اپنے زمان و مکاں میں اجاگر کیا گیا ہے۔ ان کی بے چارگی کا تماشا نہیں بنایا گیا بلکہ تماش بینوں کی نفسی تحلیل کی گئی ہے۔ خالد جوگی نے ان قبائل کے نصیب پر وہ آنسو ہائے لاعلمی ہمدردی دکھانے کی بجائے ایک متبادل بیانیہ تشکیل دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی یہ کتاب کوئی سرکاری یا غیر سرکاری دستاویز نہیں بلکہ مقامیوں کا اپنا رسالہ ہے۔
رفعت عباس
جون 2024ء ملتان