حقیقت و اقسام شرک | ڈاکٹر اسرار احمد
حقیقت و اقسام شرک | ڈاکٹر اسرار احمد
Couldn't load pickup availability
ڈاکٹر اسرار احمد کی کتاب"حقیقت و اقسام شرک"
سے اقتباس:
’’شرک فی الاطاعت‘‘ کی اجتماعی صورتیں
اب ذرا اجتماعی سطح پر دیکھئے! اجتماعیاتِ انسانیہ کی بلند ترین سطح ریاست کا تصور ہے‘ اور یہ تصور حال ہی میں سامنے آیا ہے۔اس سے پہلے ہمارے ہاں حکومت کا تصور تھا ‘ ریاست کا نہیں تھا۔ ریاست توایک فرضی‘ (hypothetical) ادارہ تھی‘ ایک مجرد سی اس کی حیثیت تھی۔ جبکہ حالیہ تصور یہ ہے کہ حکومت اور چیز ہے ریاست اور چیز ہے‘اور حکومت کی حیثیت ریاست کو چلانے والی مشینری کی ہے۔ ریاست میں سب سے پہلی چیز جو طے ہوتی ہے وہ حاکمیت کا اصول ہے کہ اس ریاست میں حاکمیت کس کی تسلیم کی جارہی ہے‘ آخری اختیار کس کے پاس ہے‘ قانون سازی کا آخری حق کس کے ہاتھ میں ہے؟ اب اس اجتماعی سطح پر توحید یہ ہے کہ : {اِنِ الۡحُکۡمُ اِلَّا لِلّٰہِ} ’’حکم صرف اللہ کے لیے ہے‘‘۔ حاکمیت کا اختیار سوائے اللہ کے کسی کے لیے نہیں۔ اس نظریے کی جہاں بھی نفی ہو گی وہ شرک ہے۔ آپ نے حاکمیت کسی اور کے لیے تسلیم کی تو شرک ہوگیا۔بقول اقبال : ؎
سروری زیبا فقط اُس ذاتِ بے ہمتا کو ہے
حکمراں ہے اک وہی باقی بُتانِ آزری
Share
