جمشید نایاب | ذخم گویا | Jamshed Nayab | Zakham E Goya
جمشید نایاب | ذخم گویا | Jamshed Nayab | Zakham E Goya
Couldn't load pickup availability
جمشید نایاب ایک قلب و ذہن میں اتر جانے والا ترقی پسند اور حسن پرست شاعر ہے۔ اس دور میں ۔۔۔ جبکہ شاعری سماج اور زندگی کے حقائق اور امنگوں سے کٹ کر محض سطحی داخلیت اور عامیانہ انفرادی تجربات و مشاہدات میں اور نری لفاظی و لفظی تراکیب میں کھو کر رہ گئی ہے۔۔۔۔ جمشید نایاب نے نہایت جرات ، اعتماد اور بھر پور انداز میں فیض ، فراز، ساحر، جاں نثار اختر اور مصطفی زیدی کی روایت کو زندہ کیا ہے اور ہمیں وہ شاعری دی ہے جس کی ہمارے ادب میں ایک عرصے سے کمی ہے۔ جمشید نایاب نے اپنی بیش بہا شاعرانہ صلاحیتوں کا ثبوت دیتے ہوئے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستانی شعراء، اب بھی جاندار اور شاندار آفاقی ادب تخلیق کر سکتے ہیں اور کر رہے ہیں ۔ جمشید نایاب کی غزلوں اور نظموں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ اپنے فکر وفن کے ذریعے لطیف ترین انسانی احساسات و جذبات اور تلخ ترین سماجی حقائق کو بیک وقت پر اثر شعری قالب میں ڈھالنے پر قدرت رکھتا ہے۔ جمشید نایاب کی شاعری کے موضوعات اور محاسن اُسے چند ایسے بلند پایہ اور خوش نصیب شعراء میں شامل کرتے ہیں جو ہر دور کے شاعر ہیں، اور جو اپنی اپنی قوم کے علاوہ تمام انسانیت کا بھی قیمتی ادبی سرمایہ ہیں ! جمشید نایاب ایک قد آور ترقی پسند شاعر ہی نہیں ایک فکر انگیز مصنف بھی ہے۔ فکشن ہاؤس لاہور جمشید نایاب کے دو خوبصورت شعری مجموعوں گونج اٹھی جب خاموشی اور زخم گویا کے علاوہ تین چونکا دینے والی نثری کتب ممکنہ نظام ہائے حیات اور بنیادی مکاتب فکر افکار نایاب اور سقراط بھی شائع کر چکا ہے۔
Pages 245
Share
