کولاج 7 | منور آکاش
Reliable shipping
Flexible returns
منور آکاش کی ایک اور کتاب ” کولاج“ 7
ملتان آرٹس فورم 25 برس سے ملتان میں ادب کی خدمت کر رہا ہے ۔ اس فورم کی رپورٹ لکھی جاتی ہے اور اس کے ریکارڈ کو محفوظ کیا جاتا ہے بعد ازاں اسے کتابی صورت دی جاتی ہے ۔ اس سلسلے کا نام کولاج ہے ۔جو سیکرٹری اسے لکھتا ہے اس کا انتخاب بھی وہ کرتا ہے ۔ یہ رپورٹ روایتی انداز کی نہیں ہوتی اس میں تخلیقی اظہار ہوتا ہے یوں معلوم ہوتا ہے کہ آپ افسانہ یا انشاٸیہ پڑھ رہے ہیں ۔
ایک رپورٹ کا عنوان بہت دلچسپ ہے ۔” اسلم انصاری نہیں آٸے گا “
منور آکاش لکھتے ہیں ۔
” اجلاس کے دوسرے حصے میں اسلم انصاری نے شاعری پیش کرنی تھی اور چند احباب بطور خاص اسلم انصاری کو دیکھنے اور ان کی زبانی کلام سننے آٸے تھے ۔ کچھ احباب حیران اور خوش تھے کہ اسلم انصاری اپنا کلام تنقید کے لیے پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن اسلم انصاری نہیں آٸے طویل انتظار کے بعد منور آکاش نے کہا کہ اسلم انصاری نے کچھ دیر پہلے آنے سے معذرت کر ہے ۔ مجھے خدشہ بھی تھا کہ وہ نہیں آٸیں گے میں گزشتہ سولہ سال سے ملتان میں ہوں اور مختلف مشاعروں اور ادبی تقاریب میں بیسوں ایسی نشستیں دیکھیں جن میں اسلم انصاری موجود تھے مگر ان میں سے کوٸی بھی تقریب ایسی نہیں تھی جس میں انہوں نے صدارت کے علاوہ ایک شاعر یا سامع کی حیثیت سے شرکت کی ہو ۔ کوٸی تین چار برس پہلے کی بات ہے ہم کچھ دوست سراٸیکی ڈیپارٹمنٹ بہا الدین زکریا یونیورسٹی میں ZLF کا ہفتہ وار تنقیدی اجلاس کرواتے رہے جس میں طلبا اساتذہ اور شہر سے دوست شریک ہوتے تھے مگر اسلم انصاری وہیں دوسرے کمرے میں موجود ہوتے تھے مگر وہ کبھی شریک نہ ہوٸے ( ایک بار انہوں نے نیر مصطفیٰ کو اپنے کمرے میں بلوایا اور کہا کہ سنا ہے کہ تم ڈرامہ اچھا کرتے ہو ۔ یہ میری نثری تحریریں چھپی ہیں ۔ تم ان میں سے کسی پر ڈرامہ کرو تو مجھے خوشی ہو گی ۔ اس کتاب کی قیمت تین سو روپے ہے ۔ اگر مجھ سے خرید لو تو دو سو روپے میں مل جاٸے گی نیر مصطفیٰ کے پاس دو سو روپے نہیں تھے تو وہ کتاب نہ خرید سکے ۔ ایک عمدہ ڈرامہ آغاز سے پہلے ہی ختم ہو گیا )