Skip to product information
1 of 3

جمہوری انقلاب میں سوشل ڈیموکریسی | Vladimir Lenin | لینن | Jamhori Inqalab Mein Social Democracy

جمہوری انقلاب میں سوشل ڈیموکریسی | Vladimir Lenin | لینن | Jamhori Inqalab Mein Social Democracy

Regular price Rs.450.00
Regular price Rs.900.00 Sale price Rs.450.00
Sale Sold out

روسی سوشل ڈیموکریٹک لیبر پارٹی کی تیسری کانگرس کی قرارداد سے ہم عارضی انقلابی حکومت کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟ 

جیسا کہ روسی سوشل ڈیموکریٹک لیبر پارٹی کی تیسری کانگرس کی قرارداد کے عنوان سے ظاہر ہے یہ بالکل اور مخصوص طور پر عارضی انقلابی حکومت کے سوال کے لئے وقف ہے۔ اس لئے عارضی انقلابی حکومت میں سوشل ڈیموکریٹوں کی شرکت اس سوال کا ایک جز ہے۔ دوسری طرف قرارداد صرف عارضی انقلابی حکومت کے بارے میں ہے اور کسی چیز کے متعلق نہیں۔ اس لئے یہاں عام طور پر حصول اقتدار وغیرہ کا سوال بالکل نہیں پیدا ہوتا۔ کیا کانگرس اس آخر الذکر سوال اور اس طرح کے دوسرے سوالوں کو الگ رکھنے میں حق بجانب تھی؟ بلا شبہ حق بجانب تھی کیونکہ روس کی سیاسی حالت کسی طرح بھی ایسے سوالوں کو فوری نہیں بناتی۔ اس کے برعکس اب سارے عوام نے مطلق العنانی کو ختم کرنے اور آئین ساز اسمبلی منعقد کرنے کا سوال اٹھایا ہے۔ پارٹی کا نگرسوں کو ایسے مسئلے لیکر فیصلے نہ کرنے چاہئیں جو کوئی نہ کوئی اہل قلم موقع بے موقع پیش کر دیتا ہے بلکہ ایسے مسئلے لینا چاہئے جو اس وقت کے حالات اور سماجی ارتقا کے معروضی دھارے کی وجہ سے بڑی سیاسی اہمیت رکھتے ہوں ۔

 موجودہ انقلاب میں اور پرولتاریہ کی عام جدو جہد میں عارضی انقلابی حکومت کی کیا اہمیت ہے؟ کانگرس کی قرارداد نے ابتدا ہی میں ممکن حد تک مکمل سیاسی آزادی کی ضرورت پر زور دیکر پرولتاریہ کے فوری مفادات اور سوشلزم کے مختم مقاصد دونوں نقطہ ہائے نظر سے اس کی وضاحت کر دی ہے۔ مکمل سیاسی آزادی کا تقاضہ یہ ہے کہ زار کی مطلق العنانی کی جگہ ڈیموکریٹک ریپبلک لائی جائے ، جیسا کہ ہمارے پارٹی پروگرام میں تسلیم کیا جا چکا ہے۔ کانگرس نے اپنی قرارداد میں ڈیموکریٹک رپبلک کے نعرے پر جو زور دیا ہے وہ منطقی اور اصولی دونوں طرح سے ضروری ہے کیونکہ یہ مکمل آزادی ہی ہے جس کے حصول کے لئے پرولتاریہ، جمہوریت کا سب سے بڑا مجاہد ، کوشاں ہے۔ مزید برآں اس وقت اس بات پر زور دینا زیادہ معقول ہے کیونکہ ٹھیک اس وقت شاہ پرست یعنی نام نہاد آئینی ”جمہوری“ یا اوسوو بوڑ دیئے پارٹی ہمارے ملک میں جمہوریت پسندی کا جھنڈا لہرا رہی ہے۔ رپبلک کے قیام کے لئے عوام کے نمائندوں کی اسمبلی ضروری ہے جس کو لازمی طور پر سارے عوام کی یعنی عام اور مساوی حق رائے دہی، براہ راست انتخاب اور خفیہ ووٹ کی بنا پر منتخب شدہ ) اور آئین ساز اسمبلی ہونا چاہئے۔ ٹھیک یہی بات آگے چل کر کانگرس کی قرارداد میں مانی گئی ہے۔ بہر حال قرارد و صرف یہاں تک محدود نہیں رہتی ۔ ایسا نیا نظام قائم کرنے کے لئے جو واقعی عوام کی مرضی کا اظہار کریگا کسی نمائندہ اسمبلی کو آئین ساز اسمبلی کہنا کافی نہیں ہے۔ ایسی اسمبلی کے پاس دنیا نظام قائم کرنے کا اختیار اور طاقت ہونا چاہئے ۔ اس بات کا شعور رکھتے ہوئے کانگرس کی قرارداد اپنے کو صرف آئین ساز اسمبلی کے رسمی نعرے تک محدود نہیں رکھتی بلکہ ان ٹھوس حالات کا اضافہ کرتی ہے جن میں اس اسمبلی کو اپنے فرائض ٹھیک طور پر ادا کرنے کا موقع ملے گا۔ ان حالات کو بتانا ، جن میں محض نام کی آئین ساز اسمبلی واقعی آئین ساز بن سکتی ہے، لازمی طور پر ضروری ہے کیونکہ جیسا کہ ہم کئی بار کہہ چکے ہیں لبرل بورژوازی جس کی نمائندگی آئینی شاہ پرست پارٹی کرتی ہے جان بوجھ کر سارے عوام کی آئین ساز اسمبلی کے نعرے کو مسخ کر رہی ہے اور اس کو ایک خالی خولی جملہ بنا رہی ہے۔

 کانگرس کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ واحد طور پر عارضی انقلابی حکومت اور وہ بھی جو فتحیاب عوامی بغاوت کا آلہ کار ہے، انتخابی مہم چلانے کے لئے پوری آزادی کی ضمانت دے سکتی ہے اور ایسی اسمبلی منعقد کر سکتی ہے جو واقعی عوام کی مرضی کا اظہار کرے۔ کیا یہ خیال صحیح ہے؟ جو کوئی بھی اس کی مخالفت کرتا ہے اس کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ زار کی حکومت کے لئے یہ ممکن ہے کہ وہ رجعت پرستی کی حمایت نہ کرے، کہ وہ انتخاب کے دوران غیر جانبدار رہ سکتی ہے، کہ وہ عوام کی مرضی کے واقعی اظہار کی فکر کر سکتی ہے۔ ایسے دعوے اتنے فضول ہیں کہ کوئی بھی ان کی کھلم کھلا حمایت نہ کریگا۔ لیکن ان کو خفیہ طور پر لبرل جھنڈوں کے تلے ہمارے اوسوو بوڑ دیئے“ والے ہی پھیلا رہے ہیں۔ کسی کو آئین ساز اسمبلی منعقد کرنا چاہئے، کسی کو انتخابات کی آزادی اور ایمانداری کی ضمانت دینی چاہئے ، کسی کو ایسی اسمبلی کو مکمل طاقت اور اختیار دینا چاہئے۔ صرف انقلابی حکومت ہی جو بعاوت کا آلہ کار ہو گی اس کی تمام خلوص سو خواہش مند ہو سکتی ہے اور اس قابل ہو سکتی ہے کہ اس کے لئے ہر ضروری بات کرے۔ زار کی حکومت لازمی طور پر اس کی مخالفت کریگی۔ اعتدال پرست حکومت جو زار سے سمجھوتہ کرے اور عوامی بغاوت پر بالکل بھروسہ نہ کرے اس کی خلوص کے ساتھ خواہش مند نہیں ہو سکتی اور اگر وہ بہت خلوص سے اس کی خواہش مند بھی ہو تو اس کو پورا نہیں کر سکتی۔ اس لئے کانگرس کی قرارداد نے واحد صحیح اور پوری طرح معقول جمہوری نعرہ دیا ہے۔

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
View full details