اسلم کھو کھر | بین السطور | Aslam Khokar
Reliable shipping
Flexible returns
اسلم کھو کھر کی شوخی کے پیچھے شرارت کم اور ذہانت زیادہ کام کرتی اور کام دکھاتی ہے۔ پریشانی اضطراب اور خدشات کے موجودہ حالات کی پیدا کردہ فضا میں جب چہروں سے مسکراہٹ، الفاظ سے معانی باتوں سے اعتبار اور تحریروں سے شکفتگی غائب ہو چکی ہے یا ہوتی جا رہی ہے۔ اسلم کھو کھر جیسے ہو نہار لکھنے والے بہت زیادہ نقیمت بلکہ قابل قدر اور لائق ستائش ہیں کہ اپنی تحریروں سے اس مکدر فضا میں شگفتگی کی تازہ ہوا کی خوشبو پھیلا رہے ہیں۔ مستقبل کی صحافت " بین السطور " کے کالم نگار سے بہت سی امید میں وابستہ کر سکتی ہے میں ان کی تحریروں میں مزید شگفتگی ، شرارت شوخی ذہانت اور خوشبو کے لئے دعا گو ہوں۔
منو بھائی
جمال احسان کا ایک شعر ہے۔
جمال کھیل نہیں ہے کوئی غزل کہنا
کہ ایک بات بتائی ہے اک چھپائی ہے
جمال احسان نے اپنے اس شعر میں غزل کے لئے جو شرط بیان کی ہے میرے نزدیک ایک اچھے کالم کے لئے بھی اس شرط کی پابندی ضروری ہے۔ میں روز مرہ کے واقعات و حالات پر لکھے جانے والے سیاسی کالموں کی بات نہیں کر رہا کہ ان کالموں کی ضرورت غالبا "کھل کر بات کرنا ہے لیکن جن کالموں میں ہم ادبی حسن تلاش کرتے ہیں اور جن کا شمار ہم صحافت کی بجائے ادب میں کرتے ہیں ان کالموں میں بھی ایک بات بتاتا اور ایک چھپانا ہوتی ہے۔ اسلم کھو کھر کے جو کالم میری نظر سے گزرے ہیں۔ ان میں سے بیشتر یں مجھے یہ نزاکت نظر آئی ہے اسلم کھو کھر نے ابھی کالم نگاری کی بہت سی منازل طے کرتا ہیں اور مجھے ان کی اٹھان سے اندازہ ہوتا ہے کہ اگر وہ اسی استقلال اور محنت سے کالم لکھتے رہے تو ان کے لئے کالم نگاری کا ہر مرحلہ آسان سے آسان تر ہو تا چلا جائے گا۔
میں اس خوبصورت کالم نگار کے استقبال کے لئے اپنے دونوں بازو وا کرتا ہوں!
عطا الحق قاسمی
اسلم کھو کھر ایک اچھے کالم نگار ہیں۔ اچھے اس لئے کہ وہ بچے اور تلخ حقائق کو بین السطور " میں بیان کرنے کا فن جانتے ہیں۔ وہ عام زبان میں طنز کرتے ہیں۔ زبان دان حلقوں کے خیال میں کالم کی زبان عام نہیں ہونی چاہئے لیکن اسلم کھو کھر زبان کی بجائے اس پہلو کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں کہ ان کی بات قاری کے دل اور دماغ میں اتر جائے۔ ان کے کالموں کا حالیہ مجموعہ طنزیہ اور مزاحیہ ادب میں ایک اہم اضافہ ہے۔ وہ اپنے ہم عصر کالم نگاروں کی نسبت کشتیاں جلا کر کالم لکھتے ہیں۔ ”بین السطور " میں وہ کچھ کہ جاتے ہیں جو کھل کر کبھی نہیں کہا جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے دشمنوں اور حاسدین کی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے دشمنوں اور حاسدین کی تعداد میں اضافہ ایک اچھے کالم نگار کے لئے بہت ضروری ہے۔ خدا تعالی اسلم کھو کھر کو مزید اچھا مزید دیکھا اور مزید ”بین السطور " لکھنے کی ہمت عطا فرمائے۔
حامد میر
ایڈیٹر روزنامه پاکستان
اسلام آباد
Pages 182